لاہور (نیوز ڈیسک) سینئر اینکر پرسن اقرار الحسن کا صرف سی سی پی او نہیں بلکہ پورا نظام کو بدلنے کا مطالبہ۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لاہور موٹروے واقعہ پر اقرار الحسن بھی میدان میں آگئے اور اپنےپیغام میں کہا کہ ’’ خاتون کو رات بارہ بجے کے بعدکسی ایمرجنسی میں بھی باہر نکلنا پڑ سکتا ہے۔
پٹرول پورا بھی ہو تو بھی گاڑی خراب ہو سکتی ہے، عام شہری جی ٹی روڈ سے زیادہ موٹر وے اور لاہور رنگ روڈ کو سمجھتا ہے۔ سی سی پی او صاحب !! ممکن ہے فرانس نہیں، خاتون ریاستِ مدینہ سمجھ کر باہر نکلی ہو ‘‘۔ایک اور پیغام میں اقرار الحسن کا کہنا تھا کہ ’’ سرِعام پھانسی دینی ہے تو پہلے اِس نظام کو دیجئے
جہاں تھانے اور عدالت میں زیادتی کا شکار حوا کی بیٹی کے کپڑے گندے سوالوں اور غلیظ نگاہوں سے بار بار اُتارے جاتے ہیں۔ میں تو سی سی پی او کو ہٹانے کا مطالبہ بھی نہیں کر رہا۔ اس سے کیا ہو گا؟ یہ نہ سہی ان جیسا کوئی اور سہی۔