واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی انٹیلی جنس کے عہدے داروں نے کہاہے کہ روس کے فوجی انٹیلی جنیس یونٹ نے خفیہ طور پر طالبان سے منسلک عسکریت پسندوں کو افغانستان میں اتحادی افواج اور امریکی فوجیوں کو ہدف بنا کر ہلاک کرنے کے بدلے انعام و اکرام دینے کی پیش کش کی تھی۔اس پیش کش کا مقصد افغانستان میں طویل عرصے سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امن مذاکرات کو نقصان پہنچانا تھا۔امریکی اخبار کے مطابق انٹیلی جینس کے مطابق، اسلامی عسکریت پسند یا مسلح جرائم پیشہ عناصر
روسیوں کے ساتھ قریبی رابطے میں تھے اور انہیں یقین ہے کہ انہوں نے روسیوں سے انعام بھی حاصل کیا تھا۔رپورٹ کے مطابق 2019 میں افغانستان میں ایک لڑائی کے دوران 20 امریکی ہلاک ہو گئے تھے۔تاہم، یہ واضح نہیں ہے کہ اس سلسلے میں کن ہلاکتوں پر شک کیا جا رہا ہے کہ ان کا تعلق مذکورہ انعام سے تھا۔اخبار کا کہنا تھا کہ ان انٹیلی جینس معلومات کے متعلق صدر ٹرمپ کو آگاہ کر دیا گیا تھا، جس کے لیے حکام نے ممکنہ آپشنز بھی تیار کیے تھے، جن میں ماسکو سے سفارتی شکایت کرنے اور اس مہم کو روکنے
کا مطالبہ بھی شامل تھا۔اس کے ساتھ ساتھ تعزیرات کے سلسلے میں اضافہ کرنا اور دوسرے ممکنہ ردعمل بھی تجویز کیے گئے تھے۔ تاہم، وائٹ ہاس کی جانب سے اس بارے میں کسی بھی کارروائی کا اختیار دینے کا معاملہ باقی ہے۔