اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاک بنگلہ دیش تعلقات میں بہتری کے لیے دوست ملک کا کردار سامنے آ گیا۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز پاک بنگلہ دیش تعلقات میں بہتری کیلئے بہت بڑی پیش رفت سامنے آئی ، بنگلہ دیش نے 15 سال بعد پاکستان سے زرعی اجناس کی خریداری شروع کر دی،3 برس کے تعطل کے بعد ڈھاکہ میں پاکستانی ہائی کمیشن مکمل فعال ہوگیا۔وزیراعظم عمران خان کا بنگلہ دیشی ہم منصب شیخ حسینہ واجد سے حالیہ رابطہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ اسلام آباد اور ڈھاکہ کے درمیان سفارتی کشیدگی کم کرانے میں چین کا اہم کردار ہے۔ گزشتہ دور حکومت میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے سفارتی تعلقات مزید کشیدگی کا شکار ہوگئے تھے جس کی وجہ
سے بنگلہ دیش کے دارالحکومت میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن مکمل طور پر فعال نہیں رہا تھا۔تاہم اب دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات پر جمی برف آہستہ آہستہ پگھل رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں بہتری سے بھارت بہت بری طرح بوکھلا گیا ہے۔ بھارت کی مودی سرکار اس تمام صورتحال سے شدید پریشان ہے۔ جبکہ بھارت میں اپوزیشن پاکستان اور بنگلہ دیش کے سفارتی تعلقات میں بہتری کو مودی سرکار اور بھارت کی سفارتی محاذ پر بڑی شکست قرار دے رہی ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ اسلام آباد اور ڈھاکہ کے درمیان سفارتی کشیدگی کم کرانے میں پاکستان کے دوست ملک کا اہم کردار ہے۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد سے رابطہ کیا اور حالیہ سیلاب کے ساتھ
ساتھ کورونا کی وباء کے باعث ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے بنگلہ دیش کے ساتھ باہمی اعتماد ، احترام اور برابری کی سطح پر تعلقات کو مضبوط بنانے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنمائوں نے سارک کو فعال بنانے کا عزم بھی ظاہر کیا۔