اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارتی عوام اپنے وزیراعظم کی تقریرسننےکے لیے بے تاب تھی کہ مودی صاحب تقریرکریں گے اوراس میں چین کے ساتھ جاری تنازع کاذکربھی کریں گے اوراپنے خیالات سے قوم کوآگاہ کریں گے لیکن بھارتی وزیراعظم نے اپنی 16منٹ سے زائدکی تقریرمیں چین کاایک باربھی نام تک نہیں لیا۔بھارتی وزیراعظم نے اپنے عوام کوگندم ،چنے ،چاول اوردیگرا شیاء کی فراہمی کے حوالے سے بات کی۔80کروڑ لوگوں کے لیے مودی نے راشن کاانتظام کر
دیا۔بھارتی وزیراعظم نے تقریرمیںچین کانام کیوں نہیں لیاکیونکہ چینی اوربھارتی فوج کے درمیان مذاکرات کاتیسرادورچل رہاتھاجس میں چینی فوج نے پہلی مرتبہ باضابطہ بھارت کودھمکی دی ہے کہ آپ علاقے سے نکل جائیں بھارت کوفنگر 4چھوڑناپڑے گا۔چین کہتاہے کہ فنگر 4سے 8تک ہماراعلاقہ ہے جبکہ بھارت کہتاہےکہ فنگر1سے 8تک ہماراعلاقہ ہےچین نے اب تک فنگر 5تک علاقے کوقبضے میں لے لیاہے اورفنگر4وہ علاقہ ہے جہاں بھارت کی ملٹری بیس ہے اوراگربھارت نے یہ
علاقہ چھوڑ دیاتوپورالداخ بھارت کے ہاتھ سے نکل جائیگا۔چین نے بھارت کودھمکی دی ہے کہ بھارت اگریہ علاقہ خالی نہیں کرتاتوہماری فوجیں طاقت کااستعمال کرکے بھارت کویہاں سے بھگادیں گی۔