لاہور (ویب ڈیسک) پارٹی معاملات پر مافیا کا قبضہ، چمچے مسلط کر دیئے گئے، عظمیٰ کاردار ایک بار پھر بول پڑیں۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کی رہنما ،رکن پنجاب اسمبلی عظمیٰ کاردار کی آڈیو لیک ہونے کے بعد انہیں ترجمان پنجاب حکومت کے عہدے سے ہٹا دیا گیاآڈیو لیک پر مجھے تنقید کا نشانہ بنانے والے جان لیں کہ میں اپنے موقف پر قائم ہوں۔مافیا جو ظاہرً تو پس پردہ ہے لیکن عملاً تمام پارٹی معاملات پر اس مافیا کا قبضہ ہے۔ میں نے مخلص پارٹی ممبران کی ترجمانی کی جنہوں نے زندگی کا لمبا عرصہ پارٹی کو دیا۔ ہم پر
چمچے مسلط کر دئیے گئے ہیں۔تاہم عظمیٰ کاردار نے خاموشی توڑ دی ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے عظمیٰ کاردار کا کہنا تھا کہ آڈیولیک ہونے پرمجھے تنقید کانشانہ بنانے والے جان لیں اپنے موقف پرقائم ہوں،مافیا جو ظاہرتو پس پردہ ہے لیکن عملاً تمام پارٹی معاملات پراس کاقبضہ ہے، عظمیٰ کاردار کا مزید کہنا تھا کہ مخلص پارٹی ممبران کی ترجمانی کی جنھوں نے زندگی کالمبا عرصہ پارٹی کو دیا،ہم پر چمچےمسلط کر دیے گئے ہیں۔ تحریک انصاف کی ایم پی اے عظمیٰ کاردار کے خلاف ایکشن لے لیا گیا,عظمی کار دار میڈیا اسٹریٹجی کمیٹی سے فارغ کر دی گئیں، اس ضمن میں نوٹفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، نوٹفکیشن پنجاب کے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے جاری کیا ہے۔ واضح رہے کہ عظمیٰ کاردار کی ایک آڈیو لیک ہوئی تھی جس کے بعد یہ ایکشن لیا گیا، اب باغی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق توقع کی جا رہی ہے اس آڈیو کال لیک کے بعد
عظمیٰ کاردار کے خلاف مزید سخت ایکشن لیا جائے گا۔ عظمیٰ کاردار کی آڈیو لیک ہونے پر پنجاب کے سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ خاتون اول کے خلاف نازیبا الفاظ شرمناک ہیں جن کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ایساکرنے والا کوئی بھی شخص تحریک انصاف یا کسی حکومتی عہدےکا اہل نہیں۔ عبدالعلیم خان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اوران کے اہل خانہ ہمارے لئے نہایت قابل احترام ہیں ان کے خلاف کسی بھی قسم کی غیراخلاقی بیان بازی ناقابل برداشت ہے۔
آڈیو لیک پر مجھے تنقید کا نشانہ بنانے والے جان لیں کہ میں اپنے موقف پر قائم ہوں۔
مافیا جو ظاہرً تو پس پردہ ہے لیکن عملاً تمام پارٹی معاملات پر اس مافیا کا قبضہ ہے۔ میں نے مخلص پارٹی ممبران کی ترجمانی کی جنہوں نے زندگی کا لمبا عرصہ پارٹی کو دیا۔ ہم پر چمچے مسلط کر دئیے گئے ہیں۔
— Uzma Kardar (@UzmaKardarr) June 16, 2020