ڈیرہ اسماعیل خان( ویب ڈیسک )پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ الیکشن میں دلچسپی نہیں تھی ، حصہ لینا متفقہ فیصلہ تھا، اس وقت عوام کے پاس جانا ضروری ہے،پی ڈی ایم میں تمام فیصلے متفقہ رائے سے ہوتے ہیں، سب ایک پیچ پر ہیں،پارلیمنٹ سے استعفے دیئے بغیر لانگ مارچ کی افادیت نہیں ہوگی، تمام جماعتوں کے ممبران اسمبلی کے استعفے اپنی اپنی
جماعتوں کے سربراہان کو پہنچ چکے ہیں، پندرہ مارچ کو پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں حتمی فیصلہ کیا جائیگا اور لانگ مارچ کا طریقہ کار ترتیب دیاجائیگا۔وہ جامعہ معارف الشرعیہ میں ضلع ڈی آئی خان، ضلع ٹانک کی مجالس شوریٰ اور ضلع ڈی آئی خان کی تحصیلوں کی مجالس عاملہ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر ایم این اے مولانا اسعد محمود، مولانا فضل الرحمان درخواستی، ممبر صوبائی اسمبلی مولانا لطف الرحمان، سینئر نائب امیر مولانا عبید الرحمان، سابق ایم پی اے عبدالحلیم قصوریہ، سابق تحصیل ناظم پروآ سردار امتیاز بلوچ اور ضلعی جنرل سیکریٹری
چوہدری محمد اشفاق ایڈوکیٹ ، ضلعی امیر ٹانک مولوی امیر جان بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہاکہ سینیٹ الیکشن انجینئرڈ تھے، الیکشن میں دلچسپی نہیں تھی تاہم حصہ لینا متفقہ فیصلہ تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک کے وفادار ہیں کسی ایک ادارے کے وفادار نہیں بن سکتے، ہم نے کبھی بھی مسلک کا فرق نہیں کیا پوری قوم کو ساتھ لیکر چلے ہیں فرقہ واریت میں ہمیشہ ریاستی
ادارے ملوث رہے ہیں وہ اپنے مفادات کے لیئے قوم کو ایک نہیں دیکھنا چاہتے، انہوں نے کہا کہ اس جعلی حکومت کو ہٹانے کے لیئے ہمیں جان و مال کی قربانی دینی ہوگی، ہم زندگی کی بھیک کسی سے نہیں مانگتے یہ اللہ کے ہاتھ میں ہے ہم نے کبھی کسی ڈکٹیٹر کے آگے سر نہیں جھکایا ، چھبیس مارچ کو پورے ملک سے قافلوں کی روانگی پنڈی اسلام آباد کی طرف ہوگی ، کارکن بھرپورتیاری کریں، یہ آخری معرکہ ہوگا، اس ناجائز حکومت سے جان چھوٹے گی تو عوام کے مسائل حل ہونگے تباہ شدہ معیشت بحال ہوگی، مہنگائی ختم ہوگی اور اداروں کو اپنی حدود کے اندر رکھا جائے گا۔