گوجرانوالہ میں شیطانی درندے نے 4سالہ بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کردیا ، معصوم ماہم صبح گھر سے غائب ہوئی، ورثاء کو مسجد کے واش روم سے ملی، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ گوجرانوالہ میں تھانہ علی پور چٹھہ کے علاقہ میں کمسن بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا، چار بچی کی لاش قریبی مسجد کے واش روم سے ملی۔
چار سالہ بچی ماہم صبح گھر سے غائب ہوئی تھی۔ورثاء نے بچی کی تلاش کی تو ماہم کی لاش ملی۔ پولیس نے ورثاء کی نشاندہی پر ملزم کو رضوان کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ملزم رضوان بچی کا قریبی رشتہ ہے جس سے مزید تفتیش جاری ہے۔ بتایا گیا ہے کہ معصوم بچی کی لاش گھر پہنچی تو کہرام مچ گیا۔لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ماہم کو قتل کرنے والے ملزم کو عبرت ناک سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی کسی معصوم سے زیادتی اور قتل کرنے کی جرات نہ کرے۔ مزید برآؔں چند روز قبل اسی طرح ایک واقعہ نوشہرہ میں پیش آیا۔ نوشہرہ میں 5 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔ نوشہرہ میں ان
سانیت کا لبادہ اوڑھے شیطانی حیوانی درندے نے معصوم بچی کو زیادتی کے بعد قتل کردیا۔ بتایا گیا ہے کہ نوشہرہ کے علاقے حمزہ رشکہ کی پانچ سالہ بچی گزشتہ روز گھر سے لاپتا ہوئی تھی۔ تلاش کرنے پر بچی کی بوری بند لاش مرغیوں کے فارم سے ملی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 5 بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ہے۔ نامعلوم افراد کیخلاف تھانہ رسالپور میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نے واقعے کی تفتیش کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے۔ معاون خصوصی اطلاعات کامران بنگش نے کہا کہ جنسی درندوں کو کسی قیمت پر نہیں چھوڑ اجائے گا،
سخت سزا دلوائیں گے۔ واضح رہے پسماندہ علاقے ہی نہیں پوش علاقوں کے مدارس، تعلیمی ادارے یا پھر عام گلی محلوں میں بچوں، لڑکیوں کے ساتھ زیادتی باالجبر اور قتل کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
اسی طرح کا ایک افسوسناک واقعہ خیبرپختونخواہ کے علاقے یکہ توت میں پیش آیا ہے۔ جہاں ہر ایک مدرسے میں نامعلوم ملزمان نے 11 سالہ طالبعلم کو مبینہ تشدد کر کے قتل کردیا ہے۔ قتل کے بعد بچے کی لاش کو گلے میں رسی ڈال کر چھت سے لٹکا دیا گیا۔