لاہور (ویب ڈیسک) سینئر تجزیہ کار عمران یعقوب خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ق بجٹ منظور کرانے کے لیے ووٹ تو کرے گی لیکن ق لیگ بجٹ کے بعد حکومت کا مزید اتحادی رہنے سے متعلق لائحہ عمل بنائے گی۔ جی این این کے پروگرام”ویو پوائنٹ”میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار عمران یعقوب خان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ق اور دوسرے اتحادیوں کا یہ معاملہ کوئی نیا نہیں ہے،ہمارے واقفان حال کے مطابق چودھری برادران کے انتہائی قریبی ذرائع کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ انہیں کیا پورا سال یاد نہیں آتا ،
انہیں سال کے بعد ہی یاد آتا ہے کہ ہم بھی ہیں،یہ اپنے اتحادیوں کو اس طرح بھول کر بیٹھے ہیں،ہم تو خود بہت اچھے مہمان نواز ہیں اور پورا پاکستان ہماری مہمان نوازی کی تعریف کرتا ہے۔طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ ہمارا اتوار کا پہلے ہی طے تھااور اس وقت وزیراعظم کا ظہرانے کا پروگرام تھا جو بعد میں عشائیہ میں بدل گیا،چودھری برادران کا اصل میں گلہ یہ ہے کہ ان کو ہماری ضرورت ہے تو اب سن لیں، ہم وضع دار آدمی ہیں ہم نے وعدہ کیا تھا کہ ہم بجٹ پر ووٹ دیں گے ، ہم ووٹ ضرور دیں گے بجٹ کے بعد ہم اپنا اگلا لائحہ عمل طے کریں گے کہ آیا ہم نے عمران خان کے ساتھ رہنا ہے یا نہیں۔ واقفان حال کا مزید کہنا تھا کہ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے ڈیڑھ درجن کے
قریب ممبران جن کو جہانگیر ترین کے قریب سمجھا جاتا ہے اور ان کا جنوبی پنجاب سے تعلق ہے،انہوں نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ وہ اس بجٹ میں ووٹ نہیں دیں گے اس کے بعد عمران خان کے ہمدرد اور قریبی حلقوں نے ان کو بلایا اور سمجھایا کہ ایسا نہ کریں عمران خان کو ابھی آپ کے ووٹ کی ضرورت ہے، جس پر ان کا کہنا تھا کہ ووٹ ہم کر رہے ہیں لیکن یہ ہمارے ساتھ اچھا نہیں کیا جا رہا۔
چودھری برادران کے حکومت سے راستے الگ؟؟ جہانگیر ترین کے قریبی لوگوں نے بجٹ میں ووٹ نہ دینے کا فیصلہ۔۔ واقفان حال کا بڑا انکشاف @imranyaqubkhan @PTIofficial @JahangirKTareen @MoonisElahi6 #FacetoFace #GNN pic.twitter.com/H8JAPtO2ZV
— GNN (@gnnhdofficial) June 28, 2020